عالمی سطح پررئیل اسٹیٹ مارکیٹ کےعروج کی بنیادی وجوہات۔۔

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ ہر ملک کی معاشی ترقی کا بنیادی ستون ہوتا ہے۔اسی طرح پاکستان کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ ملکی جی ڈی پی پر نمایاں طور پر مثبت یا منفی اثرات مرتب کرتی ہےکیونکہ پاکستان میں کُل  دولت کی گردش کا تقریباََساٹھ فیصد  رئیل اسٹیٹ سے ہوتا ہے۔سن دوہزار انیس میں،پراپرٹی سیکٹر کومختلف مالی،اقتصادی اور سیاسی چیلنجز کا سامناکرناپڑھ رہا ہے۔2019-20میں عالمی سطح پرکرونا وائرس کے باعث اقتصادی بحران برپا ہوامگر،اسکا اختتام ایک اُمیدافراءمستقبل کے ساتھ ہوا۔تاہم، رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں تیزی کی پیشین گوئی نہیں کی جاسکتی ،لیکن رواں سال سمیت آنے والے وقت میں پراپرٹی ٹیکس میں موجودہ کمی، بہت سے دوسرے سازگار حالات جیسے غیر مستحکم اسٹاک مارکیٹ، سونے کی غیر مستحکم قیمتوں،  کی زبردست کامیابی  کے باعث دنیا بھر کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان کیجانب سےخصوصی ریلیف

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے ۔اسی کو مندنظر رکھتے ہوئےحکومت پاکستان نے بنیادی طور پر وبائی امراض کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لیے پراپرٹی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ریلیف فراہم کرنے کے بہت سے اعلانات بھی کیے جن پراب تک عمل درآمد کیا جارہا ہے۔بیرون ملک مقیم تاجروں نےسرمایہ کاری کے لیے ایک دوستانہ ماحول کا قیام کرنے کے لئے حکومتِ پاکستان کے اس قدم کے بہت سے مثبت نتائج محسوس کئے ہیں۔ماہرین کےمطابق ،اگرحکومت رئیل اسٹیٹ کی صنعت کو ترجیح دیتی رہی تو یہ تاریخی ترقی دیکھنے میں آئے گی اور آنے والے سالوں میں یہ صنعت ملکی معیشت کومزید سہارا دے گی کیونکہ معیشت کی ترقی روزگار میں اضافہ کرتی ہے۔ نئی ملازمتوں سے ذاتی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے، افراد کے پاس خوردہ خریداریوں پر خرچ کرنے کے لیے زیادہ رقم ہوتی ہےاور شہریوں کو رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری  کرنے کے قابل بناتی ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے ممالک کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ دن بدن بہتری کی جانب گامزن ہے۔رئیل اسٹیٹ پروفیشنلز کے مطابق گزشتہ ایک دھائی سے اگر موجودہ قیمتوں سمیت رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے طلب کا موازنہ کیاجائےتو رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کی تیزترین ترقی کسی خواب سے کم نہ محسوس ہوگی۔

مزیدبرآں،آبادی میں اضافے کے باعث،پاکستان میں اب موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کے لیے جائیدادکا ایک ٹکڑا خریدنا ایک عام عمل بن چکا ہے۔ جس کے نتیجےمیں  شہریوں کی ضروریات کو مندنظر رکھتے ہوئے،بہت سی نئی ہاؤسنگ سوسائٹیاں متعارف  کراوائی جاچکی ہیں جن کی خرید و فروخت کے لئے ملک کی بہترین رئیل اسٹیٹ کمپنی آر بی ایس  لینڈ سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ان جدید اور سہولیات سے لیس سوسائٹیوں کے متعارف ہونے کے باعث رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں بہت ذیادہ ترقی  اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی محسوس کی جارہی ہے۔

رئیل اسٹیٹ سپلائی چین

رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کی اپنی سپلائی چین بھی ہے، جس میں مینٹیننس فرم، ٹھیکیدار، بلڈنگ سپلائی کمپنیاں اور بہت سے پیشہ ور سروس ورکرز شامل ہیں۔ یہ تمام ذیلی شراکت داررئیل اسٹیٹ کی ترقی میں بہت اہمیت کےحامل ہوتےہیں کیونکہ کسی بھی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ان تمام ذیلی شراکت داروں کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔یہ تمام شراکت دار بہت سے روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں جو ملکی تعمیر و ترقی  کا اہم ترین جزو ہے۔آر بی ایس لینڈکی تجربہ کار ٹیم  رئیل اسٹیٹ سپلائی چین   کی اہمیت اور اسکےملکی ترقی میں  اہم ترین کردار سے بخوبی واقف ہے۔رئیل اسٹیٹ کے تما م ذیلی شراکت داروں کی اہمیت  کو ملک میں موجود تمام ترقیاتی کمپنیاں بھی  قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔مزید برآں،اب تک پاکستان میں بہت سی ہاؤسنگ سوسائٹیاں متعارف کروائی جاچکی ہیں  جن میں شہری سرمایہ کاری کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ملک کی بہترین  اور کامیاب ترین سوسائٹیوں میں کیپیٹل سمارٹ سٹی،لاہورسمارٹ سٹی،کنٹری سائیڈ فارمز،کنٹری سائیڈرزیڈنشیا،ہاکس میلبورن سٹی،نیومیٹرو سٹی گوجرخان اور نیومیٹروسٹی منڈی بہاؤالدین شامل ہیں۔پاکستان کی معروف رئیل اسٹیٹ کمپنی آر بی ایس لینڈ ان تمام ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں شہریوں کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے۔آر بی ایس  لینڈ کو ملک میں مقیم شہریوں سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اعتماد حاصل ہے،یہ رئیل اسٹیٹ کمپنی  سن دو ہزار سے اپنے کلائنٹس کو خدمات فراہم کرنے میں مصروفِ عمل ہے اور اپنی خدمات  کی مخلصانہ خدمات کی  بدولت   آر بی ایس لینڈ کا شمارملک کی مقبول ترین  رئیل اسٹیٹ کمپنیوں میں ہوتا ہے۔

بالواسطہ اور بلاواسطہ سرمایہ کاری کے آپشنز

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کار بالواسطہ(فزیکل) سرمایہ کاری کرنے کےساتھ ساتھ منظم فنڈز کے ذریعے بالواسطہ سرمایہ کاری کا انتخاب  بھی کر سکتے ہیں۔رئیل اسٹیٹ میں براہ راست سرمایہ کاری میں رہائشی یا تجارتی جائیداد خریدنا شامل ہے تاکہ اس سےآمدنی پیدا کرنے والی جائیداد کے طور پر استعمال کیا جا سکے یااس جائیداد کو مستقبل میں دوبارہ فروخت کیا جا سکے۔

جبکہ ،رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے بالواسطہ طریقوں میں ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ ، رئیل اسٹیٹ ایکسچینج ٹریڈڈ ، ملحقہ رئیل اسٹیٹ فنڈز اور انفراسٹرکچر فنڈز شامل ہیں۔ بہت سے عوامل ریل اسٹیٹ کی قیمتوں، دستیابی، اور سرمایہ کاری کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔شرح ِسود رئیل اسٹیٹ کی قیمت اور طلب کو متاثر کرتی ہے ۔کم شرح زیادہ خریدار لاتی ہیں اورجائیداد کی طلب میں بھی اضافہ کرتی ہیں جس کے نتیجہ میں قیمتیں مقررہ حدسے تجاوزکرجاتی ہیں۔رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں معیشت کا عمل دخل بھی  کافی حد تک ہوتا ہے، لیکن سرمایہ کار REITs یا دیگر متنوع ہولڈنگز خرید کر اس خطرے کو کم کر سکتے ہیں ۔حکومتی پالیسیاں ، قانون سازی، بشمول ٹیکس مراعات، کٹوتیاں، اور سبسڈیز رئیل اسٹیٹ کی مانگ پر منفی یا مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

رہائشی املاک کی بڑھتی ہوئے مانگ

رئیل اسٹیٹ انڈسٹری،عالمی مارکیٹ کا سب سے بڑا اور اہم ترین جزو ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق،پاکستان میں2020میں ایک کروڑر سے زائدرہائشی لین دین ہوئےجو 2002میں امریکہ کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کے رہائشی املاک  کے لین دین کی تعداد سےدگنی ہے۔رہائشی رئیل اسٹیٹ میں تیزی کی چند بنیادی وجوہات میں ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ زیادہ لوگ شہری علاقوں میں رہائش اختیار کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے کرائے کی جائیدادوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسرا،ریٹائرمنٹ کی عمر کے قریب پہنچے والے افرادکے لئے سنگل فیملی ہومز اور ٹاؤن ہومز کی مانگ میں  بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔اس کے علادہ بہت سے لوگ رئیل اسٹیٹ میں اضافی آمدنی پیدا کرنے کے لئے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔مزیدبرآں، ایشیا پیسیفک ریئل اسٹیٹ کی سب سے بڑی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹ ہے۔گزشتہ سال کی سرمایہ کاری کے امکانات اور ترقی کے امکانات میں سنگاپور پہلے نمبر پر رہاہے۔ انڈونیشیا، فلپائن اور ویتنام جیسی جنوب مشرقی ایشیائی ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی۔



Leave a Reply