نگران پنجاب حکومت نےصوبےکی16 تحصیلوں میں فی گھرماہانہ ٹیکس فافذکردیا

لاہور:2اگست کو معروف خبر رساں ادارے کے مطابق، پنجاب حکومت نے پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور ویسٹ مینجمنٹ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پنجاب کی 16 تحصیلوں میں ماہانہ 695 روپے فی گھر ہاؤس ٹیکس نافذ کر دیا ہے۔

مزیدپڑھیں:ایل ڈی اےنےشہریوں کی سہولت کےلئےموبائل ایپ لانچ کردی

تفصیلات کے مطابق، یہ ٹیکس خوشاب، میانوالی، بھکر، سرگودھا، چکوال، پاکپتن، چنیوٹ، جھنگ، راجن پور، رحیم یار خان، ڈی جی خان، لودھراں، بہاولپور، مظفر گڑھ اور ملتان سمیت 16 تحصیلوں میں رہنے والے افراد پر لاگو ہوگا۔ جسکا مقصدشہریوں کوصاف پانی کی فراہی،صاف ستھراماحول اورویسٹ مینجمنٹ کےمسائل کواحسن طریقے سے حل کرناہے۔حکومت  پنجاب اپنے صوبے کو مزیدبہترسہولیات فراہم کرنے کےلئے  تقریباً 2000 دیہاتوں پر ماہانہ ہاؤس ٹیکس عائد کرنے کاادادہ رکھتی ہے۔

مزید یہ کہ عبوری حکومت نے میونسپل حکام کو کچرے کا انتظام کرنے اور پانی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ان اقدامات کی کامیابی کا انحصار ٹیکس محصولات کی مؤثر وصولی پر ہے، کیونکہ اسکا مقصد رہائشیوں کو قابل اعتماد اور موثر عوامی خدمات پیش کرنا ہے۔یہ شراکت داری ان اقدامات کی کامیابی کے لیے اہم ہے، جس سے ٹیکس کی وصولی کو فنڈنگ ​​کے طریقہ کار کا ایک اہم عنصر بنایا گیا ہے۔

لاہورسمارٹ سٹی میں بہترین سرمایہ کاری  کا موقع، سب سےذیادہ موزوں پیمنٹ پلان کےساتھ

تاہم، لوگوں کی طرف سے اس ممکنہ مالی بوجھ کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ یہ ٹیکس ان گھرانوں پر عائد ہو سکتا ہے جو پہلے ہی معاشی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ جواب میں، حکومت تحصیلوں کے رہائشیوں کے معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے شفاف طریقے سے ان فنڈز کو مختص کرنے کے اپنے عزم پر زور دیتی ہے۔



Leave a Reply