پنجاب بھرمیں۹سال بعد پراپرٹی اسیسمنٹ ٹیکس کی منظوری

لاہور: ۳۱جولائی کوشائع ہونےوالی خبرکےمطابق،پنجاب کی نگراں حکومت نے۹سال بعدصوبےبھرمیں پراپرٹی اسیسمنٹ ٹیکس کی منظوری دےدی۔

مزیدپڑھیں:لاہوررنگ روڈکےسدرن لوپ پراجیکٹ کا۷سال بعددوبارہ آغاز

صوبائی کابینہ کی جانب سےمنظور کی گئی سمری کےمطابق۔پراپرٹی ٹیکس کےلیےایک جامع ویلیوایشن ٹیبل کاحساب تازہ ترین کرائےکےنرخوں کیاجائےگا۔ یہ بھی توقع ہےکہ اس اقدام کےنتیجےمیں تجارتی اوررہائشی دونوں جائیدادوں کےلیےپراپرٹی ٹیکس میں حیران کن طور پر۴۰۰فیصداضافہ ہوسکتاہے۔

ذرائع کےمطابق، نئے ویلیوایشن ٹیبل میں اے کیٹیگری سے جی کیٹیگری شامل ہوگی۔ کابینہ نےپوش علاقوں(کیٹیگری اے)میں۵مرلہ کےمکانات پربھی پراپرٹی ٹیکس عائدکرنےکی منظوری دی ہے،جوپہلےپراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ تھے۔

سن ۲۰۱۴ میں پراپرٹی ٹیکس کی تشخیص کے مطابق اے کیٹیگری والے علاقوں میں کمرشل پراپرٹی کا کرایہ ۱۲۰روپے فی مربع فٹ ہے۔جبکہ ذاتی استعمال پراپرٹی ٹیکس ۲۴روپے فی مربع فٹ فلیٹ ریٹ پرمقررکیاگیاہے۔ ان کمرشل پراپرٹیز کی فٹ قیمت ۵۰۰روپے تک پہنچ گئی ہے۔جس کا تخمینہ موجودہ کرایہ کی بنیاد پر پراپرٹی ٹیکس کے لیے کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق،پراپرٹی ٹیکس میں اضافےکےحوالےسےسروے،ورکنگ اورحساب کتاب مکمل ہونےکےبعدسمری کومزید منظوری کے لیے کابینہ کو بھیج دیا جائےگا۔پچھلا ویلیوایشن ٹیبل ۳۱دسمبر کو ختم ہو گااورنئی شرحیں یکم جنوری ۲۰۲۴سے لاگو ہوں گی۔

سرمایہ کاری کے زبردست مواقع کے لیے کوہستان انکلیو  کو ضرور دیکھیں!

 یادرہے،پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس کی اسیسمنٹ آخری بار ۲۰۱۴میں کی گئی تھی، قانون کے مطابق پراپرٹی ٹیکس کی اسیسمنٹ ہر پانچ سال بعد کرنا ہوتی ہے جو نہیں کی گئی۔تاہم، ان تبدیلیوں نے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بحث و مباحثے کو جنم دیا ہے، کچھ نے معاشرے کے مختلف طبقات پر ان کے ممکنہ اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔



Leave a Reply