آئی سی سی آئی کاحکومت سےرئیل اسٹیٹ پرعائدٹیکس کی شرع کو کم کرنےکامطالبہ

اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر احسن ظفر بختاوری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے پر ٹیکس کی شرع کم کریں۔

تفصیلات کے مطابق، آئی سی سی آئی کے صدر بختاوری نے دلیل دی کہ ٹیکسوں میں کٹوتیوں سے ممکنہ طور پر مختصر مدت کے اندر تقریباً 6 بلین امریکی ڈالر کی متاثر کن غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکتا ہے۔جس سے پاکستان کی معیشت کو بہت ضروری فروغ ملے گا۔

مزیدپڑھیں:نگران پنجاب حکومت نے صوبےکی16تحصیلوں میں فی گھرماہانہ ٹیکس نافذ کردیا

اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک استقبالیہ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ تقریباً 70 سے ذیادہ صنعتوں کی کاروباری سرگرمیاں رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے پر منحصرکرتی  ہیں۔ اس لیے اس کی ترقی سے تمام متعلقہ صنعتوں کو فروغ ملے گا اور ملک کی اقتصادی ترقی کومزیدتقویت ملے گی۔

مسٹر بختاوری نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ترسیلات زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ تھا۔تاہم، اس پر بھاری ٹیکسوں کے نفاذ سے غیر ملکی ترسیلات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور یہ فرق  وقت کےساتھ ساتھ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ کر کے رکھ دی ہیں ۔جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نےمزید  کہا کہ اس شعبے پر ٹیکسوں میں کمی سے فوری طور پر ملک کو اربوں ڈالر کی آمدن حاصل ہو سکتی ہے اور معیشت کو دوبارہ کامیابی سےبحال کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سیکٹر پر ٹیکسوں کو معقول بنائے، غیر منقولہ جائیداد پر ڈیمڈ انکم پر ٹیکس واپس لے اور اس شعبے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے تاکہ ملک کی معاشی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔

کیپیٹل سمارٹ سٹی میں قابل ملکیت پلاٹوں کے بارے میں اہم معلومات حاصل کریں، جو اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے ایک جدید طرز زندگی کا تجربہ ہے۔

اس موقع پر سرفراز سیال نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن بھاری ٹیکس ان کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے پر توجہ دے کر ملکی معیشت کو کساد بازاری سے پائیدار ترقی کی طرف لے جا سکتی ہے۔



Leave a Reply