کمشنرراولپنڈی نےترقیاتی منصوبوں کومکمل کرنےکیلئےدوسال کی ڈیڈلائن جاری کردی

کمشنر راولپنڈی نےاٹک،چکوال،مری،تلہ گنگ،راولپنڈی اورجہلم کی ضلعی انتظامیہ کوہدایات جاری کیں کہ وہ ترقیاتی کاموں کودو سال کےاندرمکمل کریں۔

راولپنڈی:کمشنرراولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے ڈی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس کی صدارت کی۔جس میں واساکےمنیجنگ ڈائریکٹرتنویراحمد،راولپنڈی ہائی وےکےسپرنٹنڈنٹ انجینئرشاہدبٹ اوردیگرمتعلقہ سرکاری محکموں کےسربراہان نےشرکت کی۔اجلاس میں راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کے ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شرکت یقینی بنائی۔ اجلاس میں کمشنزراولپنڈی ڈویژن کوضلع میں جاری منصوبوں پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی )واسا(،صحت کی دیکھ بھال، اور خصوصی تعلیم پر نظرثانی شدہ پراجیکٹ لاگت کا جائزہ بھی لیاگیا۔

مزیدپڑھیں:این ایچ اےایگزیکٹوبورڈ کی پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام کےمتعددمنصوبوں کی منظوری

کمشنرراولپنڈی کاکہناتھاکہ ان منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کویقینی بنایاجائے۔منصوبوں کی بروقت تکمیل اور استعمال کی خاطر کام کوئی سمجھوتہ نہ کیاجائے۔انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کی نگرانی میں ’اب  گاؤں چمکیں گے‘ پروگرام کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔ اس اسکیم کے تحت دیہات میں زیادہ تر مکانات کو مناسب پتے الاٹ کرکے ریکارڈ میں لایا جائے گا۔

اجلاس میں شرکاءکوبتایاگیاکہ تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال اورگورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹرگوجر خان کی ایمرجنسی سروسز کی بہتری اورمرمت کاتخمینہ جمع کروادیاگیاہے۔ تحصیل گوجر خان کےگاؤں کونٹریلامیں پبلک پارک اورکھیل کےمیدان کی بحالی کےفیز2کاتخمینہ 66ملین روپےلگایاگیاہے۔جبکہ تلہ گنگ میں مجوزہ سرکاری خصوصی تعلیمی مرکز کی نئی لاگت 175.9ملین روپےتھی۔اس منصوبےکی منظوری2022میں دی گئی تھی۔لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سےپابندی کی وجہ سےاس پرکام شروع نہیں ہوسکاتھا۔

ذرائع کےمطابق،تحصیل کمپلیکس پنڈدادن خان کی گراؤنڈاورپہلی منزل مکمل ہوچکی ملین روپےکی لاگت کانظرثانی شدہ تخمینہ جمع کرایاگیاہے۔جبکہ بنیادی صحت یونٹ رحمت آباد کورورل ہیلتھ یونٹ کی سطح تک اپ کا تخمینہ81.1ملین روپے لگایاگیاہے۔

گر آپ رہنے کے لیے کوئی ایسی جگہ چاہتے ہیں جو محفوظ اور پرتعیش ہو، تو یقینی بنائیں کہ کیپٹل اسمارٹ سٹی چیک کریں۔

کمشنر راولپنڈی ڈویژن  نے کہا کہ اس اپ گریڈیشن سے مقامی آبادی کو بہتر طبی سہولیات میسر آئیں گی جس سے شہر کے اہم سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا بوجھ کم ہو گا۔انکامزیدکہناتھاکہ جاری منصوبوں کومکمل کرنےکی اشدضرورت ہےاورتعمیراتی معیار کو جانچنے کے لیے اہم ترین ٹیم تشکیل دی جائے گی کیونکہ حکومت معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر منصوبوں کو مکمل کرنے میں خاصی دلچسپی رکھتی ہے۔



Leave a Reply