پاکستان کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کےچاراہم مسائل

ریئل اسٹیٹ انڈسٹری سب سے ذیادہ منافع بخش شعبوں میں سے ایک ہے۔ملک بھر میں  زراعت کے بعد یہ دوسرا بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے جو پاکستان کی کے جی ڈی پی میں بھی  نمایاں حصہ دالتا ہے۔اگرچہ ،رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے مگر شہریوں کو سرمایہ کاری کے لئے رواں سال میں بہت سارے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافہ ددیکھنے میں آیا ہےجس سے نتیجے میں ملکی اور غیر ملکی پاکستانیوں کی جانب سے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔

پاکستان کےرئیل اسٹیٹ سیکٹر نے کچھ دہائیوں سے  ڈرمائی طور پر ترقی کی ہے مگر یہ سیکٹر ابھی بھی بہت سے مسائل سے دو چار ہے۔ملک کے اس منافع بخش سیکٹر کے متعدد بڑے چیلنجزپر توجہ نہ دی گئی تو اس سیکٹر کے سرمایہ کاروں سمیت ملک کی جی ڈی پی کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے۔رائیل بزنس سلوشنز نے متعدد پیلٹ فارمز کے ذریعے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کی حرکات کو سمجھنے کے لیے  اہم مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔جیسا کہ،

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کی معلومات تک رسائی کا فقدان

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں معلومات تک رسائی کی کمی بہت سے مسائل کا سبب بنتی ہے۔ شہری سرمایہ کاری کر رہے ہیں مگر انکو معلومات تک مکمل رسائی حاصل نہیں ہوتی۔بہت سے ایسے سرمایہ کار بھی ہیں جو معلومات کی کمی کے باعث سرمایہ کاری نہیں کر پاتے،کیونکہ اگرسرمایہ کار کے  پاس کافی معلومات ہوں وہ بہتر فیصلہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور کہیں بھی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے اچھی منصوبہ بندی کرنا سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار کو قلبی سکون بھی فراہم کرتا ہے۔ رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے امکانات کی ترقی کا اندازہ لگاتے ہوئے زبانی کلامی معلومات کو اب ترجیع نہیں دی جاتی اور  رئیل اسٹیٹ میں بڑےمسائل میں سے ایک معلومات تک رسائی کا فقدان  ہے۔ٹیکنالوجی کے اس دور سے پہلے کسی بھی منصوبے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا کوئی خاص ذریعہ موجود نہیں ہوتا تھا مگر اب رائیل بزنس سلوشنز نے سلوشل میڈیا جیسے پیلٹ فارمز کو بروائے کار لاتے ہوئے ملک میں جاری تمام تر منصوبوں کی روزانہ کی بنیاد پر اپڈیٹس کو یقینی بنایا ہے،جس میں سرمایہ کاری گھر بیٹھے ہر پراجیکٹ کے بارے میں معلومات ویڈیوز کی صورت میں حاصل کر سکتے ہیں جیسا کہ، گھر بیٹھے زمین کی تصدیق،آن لائن ڈیجیٹل نقشے، جائیداد کی پیشن گوئی اور جائید اور کا تفصیلی جائزہ۔رائیل بزنس سلوشنز ایک ایسا واحد ادارہ ہے جو سرمایہ کار کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لئے دن رات کوششاں ہے۔

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کی منصوبہ بندی کا فقدان 

پاکستان کی  رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں  منصوبہ بندی کا فقدان سب سے سنگین مسئلہ ہے۔ ملک کی آبادی نمایاں شرح سے بڑھ رہی ہے، زیادہ تر شہری بنیادی رہائشی سہولیات سے محروم ہیں۔یہ بات قابلِ غور ہے کہ حالات کو مندنظر رکھتے ہوئے ،آنے والے برسوں میں یہ شعبہ تیزی سے ترقی کرے گا۔منصوبہ بندی کا فقدان ایک ایسی بنیادی وجہ ہے، جس سے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے۔سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری سے قبل اس بات کو یقینی بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ جس منصوبے میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے اس کی ادئیگی کے لئے وسائل کی فراہمی کا انتظام سرمایہ کار کے پاس موجود ہے جو اسکی سرمایہ کاری کو محفوظ اور منافع بخش بنا سکے۔منصوبہ بندی کی فقدان نہ صرف سرمایہ کار کی رقم کو ڈبو سکتا ہے بلکہ سرمایہ کار کے اعتماد کو ٹھیس بھی پہنچا سکتا ہے،۔اس لئے سرمایہ کاری سے قبل موجود وسائل کا جائزہ انتہائی اہم ہے۔وسائل کے جائزہ کے بعد رائیل بزنس سلوشنز سے موجود وسائل کے اندر بہترین آپشنز جانے کے لئے کسی بھی وقت رابطہ کر کے اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ و منافع بخش بنایا جاسکتا ہے۔

شفافیت اور دیانتداری کا فقدان

دنیا کا ہر وہ شعبہ ترقی کرتا ہے  جو شفاف اور دیانت دار ہو ۔رئیل اسٹیٹ مارکیٹ ایک ایسا شعبہِ زندگی ہے جو اعتبار کی بدولت ترقی کی منزلوں تک رسائی ممکن بناتا ہے۔رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں شفافیت اور دیانت ضروری عمل ہے۔ جائیداد کے خریداروں اور بیچنے والوں کے درمیان شفافیت ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے،اگر حکومت واضح اور اچھی طرح سے طے شدہ ضوابط لے کر آتی ہے، تو یہ سرمایہ کاروں اور گھر کے مالکان کو بے ایمانی سے بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔پاکستان میں، لوگ آسانی سے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ لوگ اپنی محنت کی کمائی دوسروں کو لوٹنے کے لیے غیر موجود یا تجاوزات بیچتے ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد رئیل اسٹیٹ کیپٹل بدعنوانی کی وجہ سے پھنس جاتا ہے۔شہریوں کوچاہئے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے تحقیق یقینی بنائیں اور اس رئیل اسٹیٹ کمپنی کے ساتھ لین دین کریں جو مارکیٹ میں اچھی ساکھ رکھتی ہو۔آر بی ایس رئیل اسٹیٹ اینڈ بلڈرز،  سن دو ہزار چودہ سے شفافیت اور دیانتداری کو صفِ اول رکھتے ہوئے، شہریوں کو محفوظ اور منافع بخش سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔رئیل اسٹیٹ سے متعلق کسی بھی قسم کے مشورے کے لئے آر بی ایس رئیل اسٹیٹ اینڈ بلڈرز سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

مختصراََ یہ کہ، رئیل اسٹیٹ میں ملک کی معیشت کو بحال کرنے اور اسے فروغ دینے کی بڑی صلاحیت ہے۔ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے حکومت کو ایک منظم مرکزی نظام کی ضرورت ہے۔

سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین کا فقدان

رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں ایسے قوانین کابھی  فقدان  محسوس کیا جارہا ہےجو سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ کویقینی بنائے۔رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں بہت سارے غیر اخلاقی عمل بھی  چل رہے ہیں کیونکہ ایجنٹس کے مفادات سرمایہ کاروں کے مفادات کے منافی ہوتے ہیں یا ایجنٹس سرمایہ کاروں سے اپنی خدمات  کے عوظ ذیادہ چارج کرتے ہیں۔ ریگولیٹری اتھارٹی برائے رئیل اسٹیٹ کے نفاذ سے سرمایہ کاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ ملک کے سب سے بہترین تجارتی شعبوں میں سے ایک رئیل اسٹیٹ ہے جو ریگولیٹری  اتھارٹی کے بغیر ہے۔رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین کا فقدان ملکی ترقی و خوشحالی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔حکومت کو چائیے کہ جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرتے ہوئے”ریگولیٹری اتھارٹی برائے رئیل اسٹیٹ”  کے نفاذ کے لیے مطلوبہ اقدامات کرے،جس سے سرمایہ کاروں کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے قانونی راہ ہموار ہو۔



Leave a Reply