ایف بی آر کی جانب سےرئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں نقدلین دین پربھاری جرمانہ عائد

18ستمبرکومعروف اخبارمیں شائع ہونے والی خبر کے مطابق،فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نےریئل اسٹیٹ سیکٹرمیں نقدلین دین پرجرمانےمتعارف کرانےکافیصلہ کیاہے۔ تاکہ ٹیکس وصولی کوریگولیٹ کیاجاسکے۔

کیپیٹل سمارٹ سٹی  رہائش کے لئےبہترین جگہ ہے،مناسب پیمنٹ پلان کےلئےیہاں کلک کریں

تفصیلات کےمطابق،ایف بی آرنےانکشاف کیاہےکہ رئیل اسٹیٹ کےلین دین کےلیےکیش کےوسیع استعمال سےنمٹنےکےلیےفیصلہ کُن اقدامات کررہاہے۔ ایف بی آرذرائع کےمطابق،بورڈنگرانی کےاقدامات کوبہتربنانےاورسخت سزاؤں پرعمل درآمد کرنےکی منصوبہ بندی کررہاہے۔تاکہ ملک میں ٹیکس وصولی کوریگولیٹ کیاجاسکے۔

یادرہے،2019 میں سیکشن 75-اےکےنام سےایک ترمیم ۲۰۰۱کےانکم ٹیکس آرڈیننس میں متعارف کرائی گئی تھی۔ یہ ترمیم افرادکوروپےسےزیادہ کی منصفانہ مارکیٹ قیمت کےساتھ غیرمنقولہ جائیدادحاصل کرنےسےروکتی ہے۔اس پیشرفت کےتحت، فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر)کےذرائع نےانکشاف کیاہےکہ 50لاکھ روپےسےزیادہ کی منصفانہ مارکیٹ ویلیوکےساتھ غیرمنقولہ جائیدادخریدنےوالےافرادکوغیرنقدادائیگی کےطریقوں پرسختی سےعمل کرناہوگا۔جیسےکہ بینک میں کراس شدہ چیک،کراس ڈیمانڈ،ڈرافٹ،کراسڈپےآرڈرزیاکراسڈبینکنگ آلات کی دوسری شکلیں جوکہ ایک بینک اکاؤنٹ سےدوسرےبینک اکاؤنٹ میں رقوم کی منتقلی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ادائیگی کےان طریقوں کی تعمیل کرنےمیں ناکامی کےنتیجےمیں جائیدادکی قیمت کےپانچ فیصدکےبرابرجرمانہ عائدکیاجائےگااورمخصوص بینکنگ آلات،جیسےبینکوں کےجاری کردہ کراس شدہ چیک،کراسڈڈیمانڈ ڈرافٹ،کراسڈپےآرڈرزیادیگرکراسڈبینکنگ آلات کوبینک اکاؤنٹس کےدرمیان جائزفنڈکی منتقلی کوثابت کرنےکےلیےاستعمال کیاجائے۔

مزید پڑھیں:سی ڈی اےکانئے گھروں کی تعمیرکےلئےمنظورشدہ منصوبےپیش کرنےکافیصلہ

یادرہے،یہ تاریخی فیصلہ مالیاتی شفافیت کوبہتربنانے،ٹیکس چوری کوکم کرنےاوراپنےرئیل اسٹیٹ سیکٹرکوبین الاقوامی معیارکےمطابق بنانےکےپاکستان کےعزم کی عکاسی کرتاہے۔ اس سےملک بھرمیں جائیدادکےلین دین اورٹیکس کی تعمیل پرنمایاں اثرپڑنےکی امیدہے۔

 



Leave a Reply